Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چشم میں کب اشک بھر لاتے ہیں ہم

شاہ نصیر

چشم میں کب اشک بھر لاتے ہیں ہم

شاہ نصیر

MORE BYشاہ نصیر

    چشم میں کب اشک بھر لاتے ہیں ہم

    رات دن موتی ہی برساتے ہیں ہم

    جبکہ وہ تیر نگہ کھاتے ہیں ہم

    سہم کر بس سرد ہو جاتے ہیں ہم

    جنس دل کو چھوڑ مت اے زلف یار

    ہے یہ سودا مفت ٹھہراتے ہیں ہم

    ناصحا دست جنوں سے کام ہے

    کب یہ چاک جیب سلواتے ہیں ہم

    اس قدر مت کر شرارت شعلہ خیز

    تیری ان باتوں سے جل جاتے ہیں ہم

    کون کہتا ہے نہ کیجے امتحاں

    گر ابھی کہیے تو مر جاتے ہیں ہم

    خط بت نو خط لکھے ہے غیر کو

    پیچ و تاب اس واسطے کھاتے ہیں ہم

    کھولیے کیا آنکھ مانند حباب

    طرفۃ العین آہ مٹ جاتے ہیں ہم

    چھیڑنے سے زلف کے الجھو نہ تم

    پڑ گیا ہے پیچ سلجھاتے ہیں ہم

    گرچہ ہیں درویش لیکن اے فلک

    تجھ کو خاطر میں نہیں لاتے ہیں ہم

    نیم ناں کے واسطے کب جوں ہلال

    تیرے آگے ہاتھ پھیلاتے ہیں ہم

    گلشن دنیا ہے نیرنگی کے ساتھ

    اور کچھ اس کی روش پاتے ہیں ہم

    کب برنگ بوئے گل باہر صبا

    اپنے جامے سے نکل جاتے ہیں ہم

    جس قدر ہاں دیکھتے ہیں اوڑھنا

    پاؤں یاں اتنے ہی پھیلاتے ہیں ہم

    کیا کریں کس سے کہیں ناچار ہیں

    دل کی بے تابی سے گھبراتے ہیں ہم

    کوئی بھی اتنا نہیں کہتا نصیرؔ

    صبر کر ظالم اسے لاتے ہیں ہم

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے