Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چشم تر ہوتی ہے جب ذکر ترا ہوتا ہے

الحاج الحافظ

چشم تر ہوتی ہے جب ذکر ترا ہوتا ہے

الحاج الحافظ

MORE BYالحاج الحافظ

    چشم تر ہوتی ہے جب ذکر ترا ہوتا ہے

    ہوک اٹھتی ہے تو کچھ درد سوا ہوتا ہے

    قطرہ دریا سے جدا ہو کے ہوا ہوتا ہے

    ہجر کی تاب نہ لایا وہ فنا ہوتا ہے

    راس آیا نہ کبھی ہم کو طبیبوں کا علاج

    جتنی پیتا ہوں دوا درد سوا ہوتا ہے

    جب ہے آغاز محبت میں ہی ایسی حالت

    حال اب دیکھیے انجام میں کیا ہوتا ہے

    تیری بھی چال سے اٹھتے ہیں ہزاروں فتنے

    میرے نالوں سے اگر حشر بپا ہوتا ہے

    بے بسی پر مجھے رونا بھی ندامت بھی ہے

    کس برے وقت میں ظالم تو جدا ہوتا ہے

    بے وفاؤں کی نظر کچھ میری تقدیر نہیں

    وہ نظر پھیر لیں سو مرتبہ کیا ہوتا ہے

    مانا یکتائے زمانہ ہو مگر کیوں صاحب

    حسن ہونے سے بھلا گوئی خدا ہوتا ہے

    کیوں خفا ہو گئے اک ذکر ستم ہی تو تھا

    دوستوں ہی میں تو اے جان گلہ ہوتا ہے

    ایسی ٹھنڈی ہوا برسات کی رت دیکھ ذرا

    ایسی حالت میں کہاں کوئی جدا ہوتا ہے

    راز کیا ہے جو انہیں آج محبت اٹھی

    ہے تو کچھ بات جو یہ عذر جفا ہوتا ہے

    حشر میں وعدۂ دیدار تو کچھ ٹھیک نہیں

    آج دکھلانے میں صورت انہیں کیا ہوتا ہے

    رند مے نوش ہے دیوانؔ خدا کا بندہ

    مت برا کہہ اسے کیوں مفت برا ہوتا ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے