Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چٹک کے غنچے سناتے ہیں کس کا افسانہ

کشفی لکھنؤی

چٹک کے غنچے سناتے ہیں کس کا افسانہ

کشفی لکھنؤی

MORE BYکشفی لکھنؤی

    چٹک کے غنچے سناتے ہیں کس کا افسانہ

    یہ کون آ گیا گلشن میں بے حجابانہ

    ہمارا حوصلۂ دل اگر سلامت ہے

    بدل ہی دیں گے کسی دن نظام مے خانہ

    نہ ہوش آئے گا اس کو ترے کرم کے بغیر

    تری تلاش میں جو ہو گیا ہے دیوانہ

    یہی ہے مصلحت وقت سب کو ٹھکرا دوں

    مجھے سمجھتی ہے دنیا تو سمجھے دیوانہ

    کسی کے حسن کی تابانیوں کا کیا کہنا

    نگاہیں ہو گئیں قربان مثل دیوانہ

    وہیں میں جوش حقیقت میں سر جھکا دوں گا

    جہاں ملے گا مجھے نقش پائے جانانہ

    نصیحت آپ کی ہے تو بجا مگر ناصح

    وہ کیا کرے کہ ہے جس کا مزاج رندانہ

    وہ جب سے میرے تصور میں آئے ہیں کشفیؔ

    بنا ہوا ہے تجلی کدہ یہ کاشانہ

    مأخذ :
    • Saaz-o-Naghma

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے