چوکھٹ پہ کہ رستے پہ رکھو میری بلا سے
چوکھٹ پہ کہ رستے پہ رکھو میری بلا سے
میرا وہ دیا ہے نہیں ڈرتا جو ہوا سے
یہ جرم محبت میں نے دانستہ کیا ہے
دنیا سے کہو مجھ کو ڈرائے نہ سزا سے
یہ میرے ستم گر کا کرم کم تو نہیں ہے
میں آہ جو بھرتا ہوں تو دیتا ہے دلاسے
اس شہر میں بستے ہیں جو بہرے ہیں کہ مردے
اب در نہیں کھلتا ہے کوئی آہ و بکا سے
کچھ لوگوں نے مل جل کے کنواں کھود لیا ہے
کچھ لوگ ابھی منتیں کرتے ہیں گھٹا سے
دریا کی سخاوت کا بھرم کھلنے لگا ہے
کچھ لوگ ہیں سیراب تو کچھ لوگ ہیں پیاسے
بیمار نے اس بار یہی قصد کیا ہے
وہ ٹھیک نہیں ہوگا دوا سے نہ دعا سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.