چونکا ہے آج یوں ترا دیوانہ خواب میں
چونکا ہے آج یوں ترا دیوانہ خواب میں
جیسے کہ مل گیا کوئی ویرانہ خواب میں
لکھنا ہے پچھلے دن کا بھی افسانہ خواب میں
اے ہونے والی صبح نہ آ جانا خواب میں
دن بھر کی مشکلات کی دونی سزا ملی
بیداریوں کا خواب ہے دہرانا خواب میں
ہم کو غم جہاں نے دلاسے بہت دیے
بہلانا جاگتے میں تو سمجھانا خواب میں
صبح سبو بدست سے اب کے ملیں گے ہم
دار و رسن پہ آئے ہیں رندانہ خواب میں
شاید کہ آج گردن ساقی میں ہاتھ ہوں
چھینا ہے ایک شخص سے پیمانہ خواب میں
- کتاب : Meri Gazal (Pg. 31)
- Author : karar Noori
- مطبع : Rooh-e-Asar (Ishaat Ghar) (1983)
- اشاعت : 1983
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.