Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چہرہ رکھتے ہیں ہم پھر بھی خوش ہیں بہت توڑ کر آئنے

فضا ابن فیضی

چہرہ رکھتے ہیں ہم پھر بھی خوش ہیں بہت توڑ کر آئنے

فضا ابن فیضی

MORE BYفضا ابن فیضی

    چہرہ رکھتے ہیں ہم پھر بھی خوش ہیں بہت توڑ کر آئنے

    عکس کی معنویت سمجھتے بھی کیا کم ہنر آئنے

    جا کے کس دور کے دیس میں جا بسے جو ادا فہم تھے

    ہم نے پتھر خریدے ترے شہر میں بیچ کر آئنے

    خال و خط کے ورق لمحۂ رفتہ کب کا چرا لے گیا

    کیا چھپاتے ہیں اب میری بے چہرگی کی خبر آئنے

    اس کی آوارگی کو دعائیں دو اے صاحبان جنوں

    جس کے نقش قدم نے بچھائے سر رہگزر آئنے

    تھیں جو معنی کی مانوس سی صورتیں وہ کہاں کھو گئیں

    دھند میں لپٹے لپٹے ہیں الفاظ کے معتبر آئنے

    کیسے آشوب دانش پہ رکھتا نظر میں کم آگاہ تھا

    دے گیا مجھ کو آنکھوں کے بدلے کوئی بے بصر آئنے

    اپنی آواز کو نقش میں ڈھالنے کا ہنر سیکھ لو

    تم سے ملنے کو بھٹکے ہیں کیا کیا فضاؔ دربدر آئنے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے