چہرہ رکھتے ہیں ہم پھر بھی خوش ہیں بہت توڑ کر آئنے
چہرہ رکھتے ہیں ہم پھر بھی خوش ہیں بہت توڑ کر آئنے
عکس کی معنویت سمجھتے بھی کیا کم ہنر آئنے
جا کے کس دور کے دیس میں جا بسے جو ادا فہم تھے
ہم نے پتھر خریدے ترے شہر میں بیچ کر آئنے
خال و خط کے ورق لمحۂ رفتہ کب کا چرا لے گیا
کیا چھپاتے ہیں اب میری بے چہرگی کی خبر آئنے
اس کی آوارگی کو دعائیں دو اے صاحبان جنوں
جس کے نقش قدم نے بچھائے سر رہگزر آئنے
تھیں جو معنی کی مانوس سی صورتیں وہ کہاں کھو گئیں
دھند میں لپٹے لپٹے ہیں الفاظ کے معتبر آئنے
کیسے آشوب دانش پہ رکھتا نظر میں کم آگاہ تھا
دے گیا مجھ کو آنکھوں کے بدلے کوئی بے بصر آئنے
اپنی آواز کو نقش میں ڈھالنے کا ہنر سیکھ لو
تم سے ملنے کو بھٹکے ہیں کیا کیا فضاؔ دربدر آئنے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.