چہرے کو ماہتاب تو آنکھوں کو جھیل لکھ
چہرے کو ماہتاب تو آنکھوں کو جھیل لکھ
جو قدرتاً جمیل ہے اس کو جمیل لکھ
دعویٰ یہ چاہتا ہے کہ کوئی دلیل ہو
لیکن خدا ہے ایک اسے بے دلیل لکھ
چہرہ ہو ماہتاب نظر نور یار ہو
ایسا ملے جو کوئی تو اس کو شکیل لکھ
تنہائیوں کا زہر بدن میں اتر نہ جائے
ملنے کی اپنے کوئی خدا را سبیل لکھ
ہر منظر جمال میں صنعت اسی کی ہے
جو خالق جمال ہے اس کو جمیل لکھ
آنکھوں کا اعتبار بھی باقی نہ رہ سکے
افسانہ زندگی کا نہ اتنا طویل لکھ
ذاکرؔ روش روش سے زمانے کی ہے عیاں
ہونا پڑے گا اپنا ہمیں خود کفیل لکھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.