چہرے پہ جو رونق ہے وہ اندر تو نہیں ہے
چہرے پہ جو رونق ہے وہ اندر تو نہیں ہے
جو یار کا دل موہ لے وہ جوہر تو نہیں ہے
صد شکر قناعت کی مجھے مل گئی دولت
نادار ہوں رہزن کا مجھے ڈر تو نہیں ہے
ساکن ہوں جہاں شک و حسد بغض و تنافر
رہنے کو مکاں ہے وہ مگر گھر تو نہیں ہے
دستک دئے جاتا ہے کوئی اجنبی ہوگا
موجود ہو جو دل میں وہ باہر تو نہیں ہے
اس کا وہی جلوہ ہے وہی جلوہ گری ہے
ہاں مجھ کو ہی تاب رخ انور تو نہیں ہے
کیوں کرتا ہے وہ حشر بپا عشق پہ اس سے
معشوق ہے وہ داور محشر تو نہیں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.