Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چہرے پہ میرے اب وہ رعونت نہیں رہی

سنجے مصرا شوق

چہرے پہ میرے اب وہ رعونت نہیں رہی

سنجے مصرا شوق

MORE BYسنجے مصرا شوق

    چہرے پہ میرے اب وہ رعونت نہیں رہی

    آئینہ دیکھنے کی ضرورت نہیں رہی

    قابو میں پھر ہماری عبادت نہیں رہی

    ورثے میں جو ملی تھی عمارت نہیں رہی

    صد شکر اپنے پاؤں پہ چلنے لگا ہوں میں

    بیساکھیوں کی مجھ کو ضرورت نہیں رہی

    جیون ہے جیسے دھوپ میں دیمک زدہ کتاب

    جس کے ورق الٹنے کی ہمت نہیں رہی

    علم و ہنر صداقت و مہر و وفا خلوص

    بازار میں کسی کی بھی قیمت نہیں رہی

    سوتا ہوں آنکھیں موند کے بھیگی زمین پر

    اچھا ہے میرے سر پہ کوئی چھت نہیں رہی

    کاسہ بدست گھوم رہی ہیں شرافتیں

    اب ان کو منہ چھپانے کی حاجت نہیں رہی

    سچ بولنا تپاک سے ملنا ہر ایک سے

    جذبے یہ وہ ہیں جن میں حرارت نہیں رہی

    کائی کی اک چٹان پہ ٹھہرا ہوا ہوں میں

    پیروں کو اب پھسلنے کی عادت نہیں رہی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے