چہرے پہ میرے رنگ پریشانیوں کا ہے
چہرے پہ میرے رنگ پریشانیوں کا ہے
دریا میں سارا زور ہی طغیانیوں کا ہے
خود رہبران قوم ہیں آلائشوں میں گم
ہم سے مگر مطالبہ قربانیوں کا ہے
احباب میرے اس طرح مجھ پر ہیں طعنہ زن
جیسے خلوص نام ہی نادانیوں کا ہے
ساحل جو کٹ کے گرتے ہیں دریا کی گود میں
کیا یہ قصور بہتے ہوئے پانیوں کا ہے
انساں نہیں ہے کوئی بھی سائے ضرور ہیں
منظر ہر ایک شہر میں ویرانیوں کا ہے
کچھ خوف احتساب نہ سود و زیاں کا ڈر
یہ فائدہ تو بے سر و سامانیوں کا ہے
- کتاب : kulliyat -e-Murtaza Barlas (Pg. 55)
- Author : Murtaza Barlas
- مطبع : Alhamd Publication Lahore (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.