چہروں پہ خامشی کی لو روح سے ہم کلام ہیں
چہروں پہ خامشی کی لو روح سے ہم کلام ہیں
یعنی جو غرق عشق ہیں ان کو مرے سلام ہیں
خلوت دل ترے لیے آؤں گی جلد لوٹ کے
ملنے کو آئے میہماں گھر کے دو چار کام ہیں
کیسے ہیں میرے اقربا کیسی ہوں میں پتا نہیں
باتیں ہیں خود سے رات دن بھولے تمام نام ہیں
روز ازل سے ہیں جدا عقل و جنوں کے راستے
یعنی ترے خیال میں دونوں کے ایک دام ہیں
عشق کی اولین شرط ہے کوچۂ یار سے نکل
ہوش سے بے نیاز ہو بھول جا صبح و شام ہیں
کار فراق و ہجر تو عجلت کا کام ہی نہیں
لمحے ترے خیال کے تجھ سے بھی تیز گام ہیں
- کتاب : Word File Mail By Salim Saleem
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.