Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چہروں پہ لکھے لوگوں کے صدمے پڑھا کرو

ثمینہ رحمت منال

چہروں پہ لکھے لوگوں کے صدمے پڑھا کرو

ثمینہ رحمت منال

MORE BYثمینہ رحمت منال

    چہروں پہ لکھے لوگوں کے صدمے پڑھا کرو

    قبروں پہ لکھے مردوں کے کتبے پڑھا کرو

    رکھتے ہیں کیا وہ بستوں میں بستے پڑھا کرو

    لکھتے ہیں کیا وہ پرچوں میں پرچے پڑھا کرو

    معلوم تو ہو مٹی کہ دلدل تھی پاؤں میں

    جو ہو سکے تو بوٹوں کے تسمے پڑھا کرو

    دکھ دینے کا جو سوچو کسی بھی عزیز کو

    تو پھر قریب سے سبھی رشتے پڑھا کرو

    یہ نہ سنو کہ کیا کیا وہ کہتے رہے تمہیں

    جو ہو سکے تو لوگوں کے لہجے پڑھا کرو

    چڑھتے ہیں لوگ پھانسی پہ کس جرم کے تحت

    تختی تو پڑھ ہی لیتے ہو تختے پڑھا کرو

    جب بازی ہارنے لگو تو غور سے ذرا

    شطرنج پہ بچھے ہوئے مہرے پڑھا کرو

    سوچو کبھی طلاق کا تو اس سے بیشتر

    شادی پہ لکھے بیٹوں کے سہرے پڑھا کرو

    آنکھیں پڑھو کہ ان میں یہ پانی ہے کس لئے

    میں نے یہ کب کہا ہے کہ چہرے پڑھا کرو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے