چھا گیا مستقلاً شب کا اندھیرا شاید
چھا گیا مستقلاً شب کا اندھیرا شاید
اب نہ ہوگا کبھی بستی میں سویرا شاید
ہاں ابھی وقت ہے کچھ فیض اٹھائے کوئی
پھر نہ ہو پائے گا اس جوگی کا پھیرا شاید
ناگ بے خوف و خطر پھرتے ہیں کوچہ کوچہ
بستیوں میں نہیں اب کوئی سپیرا شاید
مالک کون و مکاں کا جو کرم ہے سب پر
اس کی نظروں میں نہیں تیرا کہ میرا شاید
خیمہ زن رنج و الم یوں ہیں مرے سینے میں
زندگی بھر نہ اٹھائیں گے یہ ڈیرا شاید
نیند کو چھوڑ کر اب فکر سفر کر لاغرؔ
کوچ کرنے کو ہے اب تیرا بھی ڈیرا شاید
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.