چھائی ہے قیامت کی گھٹا دیکھیے کیا ہو
چھائی ہے قیامت کی گھٹا دیکھیے کیا ہو
برسے تو برسنے کی ادا دیکھیے کیا ہو
کھل کھل کے سبھی پھول تو مسرور ہیں لیکن
مسموم ہے گلشن کی فضا دیکھیے کیا ہو
پھر جوش میں ہیں آج مرے مد مقابل
ہے میری وفا ان کی جفا دیکھیے کیا ہو
سر جوڑ کے بیٹھے ہیں سبھی صلح کی خاطر
ہیں ان کے خیالات جدا دیکھیے کیا ہو
طوفان حوادث میں جلانے تو چلا ہوں
اک مہر و اخوت کا دیا دیکھیے کیا ہو
حق بات بھی ارباب عدالت کو کھلی ہے
اظہار حقیقت کی سزا دیکھیے کیا ہو
صحرائے تجسس میں تلاش اپنی ہے کوثرؔ
کچھ یاد نہیں اپنا پتا دیکھیے کیا ہو
- کتاب : Junoon Ki Aagahi (Pg. 94)
- Author : Kausar Siwani
- مطبع : Arshia Publications (2012)
- اشاعت : 2012
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.