چھانتے خاک ہیں اس راہ سے آنے والے
چھانتے خاک ہیں اس راہ سے آنے والے
جی سے جاتے ہیں ترے کوچہ سے جانے والے
آج وہ عیسی دوراں ہیں جلانے والے
ہم تڑپ کر ہیں لحد سے نکل آنے والے
میں بھی پیاسا ہوں مجھے کیوں نہیں کرتے سیراب
آپ شمشیر سے او پیاس بجھانے والے
نہ ہمیں دیر سے مطلب نہ حرم سے کچھ کام
ہم تو ہیں کوچۂ دل دار کے جانے والے
لو ہوئے خود بھی گرفتار محبت ناصح
آپ ہی بھولے جو تھے راہ بتانے والے
اپنی فریاد سے بیتاب نہ کر اے بلبل
تیرے نالے ہیں مرے ہوش اڑانے والے
رو ہی دیتا ہوں جو یاد آتا ہے لندن مجھ کو
کیا ہوئے اب وہ حسیں ناچنے گانے والے
دیکھ کے لاش حقیرؔ آپ کی بولا وہ شوخ
آج دنیا سے چلے ٹھوکریں کھانے والے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.