چھٹا غبار تو آنکھوں میں بھر گیا پانی
چھٹا غبار تو آنکھوں میں بھر گیا پانی
ذرا سی دیر میں سر سے گزر گیا پانی
نہ تھا خیال کہ چھت بھی ہے آسماں جیسی
تڑپ رہے تھے کہ جانے کدھر گیا پانی
لبوں پہ حرف دعا راکھ ہو گیا لیکن
دلوں میں زخم کی صورت اتر گیا پانی
اک اعتبار سی دیوار آب ہے ہر سو
مرے وجود کو زنجیر کر گیا پانی
وہ بھیگا جسم وہ پیراہن حیا کی شفق
پھر اک گلاب کو شاداب کر گیا پانی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.