چھ دنوں دفتر سی دنیا چند یہ اتوار لوگ
چھ دنوں دفتر سی دنیا چند یہ اتوار لوگ
شاعری ہے چائے بھی ہے اور کچھ دل دار لوگ
آپ ہم سے پوچھتے ہیں کیا کمایا آپ نے
زندگی بھر کی کمائی ہیں یہی دو چار لوگ
جنگ کھل کر ہو رہی ہے اور اس پر فخر بھی
آج بھی چھپ چھپ کے لیکن کر رہے ہیں پیار لوگ
ہم شکایت کر رہیں ہیں یہ جہاں بے کار ہے
ہیں نہیں سچ پوچھیے تو اس کے بھی حق دار لوگ
ساتھ اچھے دوست ہوں تو جھیل لیں گے درد بھی
بن گئے پر دوست میرے ایک دو مکار لوگ
جو کبھی رستہ ہوا کرتے تھے سب کے واسطے
چند لوگوں کے سبب سے ہو گئے دیوار لوگ
ہم تو خود دنیا کی بستی کے ستائے لوگ ہیں
کیا کسی کا دل دکھائیں گے رے ہم فنکار لوگ
میں لکھا کرتا تھا پہلے صرف اپنے واسطے
ایک جیسے غم تھے تو سننے لگے اشعار لوگ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.