چھیڑتی ہے وہ نظر اب مرے دل کو ایسے
چھیڑتی ہے وہ نظر اب مرے دل کو ایسے
کسی جراح کی پھوڑے یہ جراحت جیسے
دل میں رہتی ہے تری یاد کی خوشبو ایسے
کسی صحرا میں کوئی پھول کھلا ہو جیسے
ہر پرستار چمن سوچ رہا ہے دل میں
وقت سے پہلے خزاں آئی چمن میں کیسے
تو کہ بگڑی ہوئی تقدیر بنا سکتا ہے
میں کہ تقدیر کے ہاتھوں میں کھلونا جیسے
اس طرح ٹپکے مری آنکھ سے شعلے لاغرؔ
میرے سینے میں کہیں آگ لگی ہو جیسے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.