چھوڑ ہر ایک کو برا کہنا
چھوڑ ہر ایک کو برا کہنا
ایسی صورت پہ تجھ کو کیا کہنا
بے وفاؤں کو با وفا کہنا
آپ کی بات واہ کیا کہنا
تم نے کیا عیب ہم میں دیکھا ہے
دیکھو اچھا نہیں برا کہنا
میں نے کیا کیا کہا ہے لوگوں سے
ایک بار اور پھر ذرا کہنا
جانتے کب ہیں مجھ کو اپنا دوست
مانتے کب ہیں وہ مرا کہنا
مجھ کو غصے سے دیکھ کر نہ رکو
دل میں جو کچھ بھی آ گیا کہنا
میں محبت میں کیا کروں انصاف
کوئی انصاف سے ذرا کہنا
آپ کو آج تک نہیں آیا
واقعہ سب سے ایک سا کہنا
خوب نقلیں اتارتے ہیں آپ
آفریں واہ واہ کیا کہنا
کیا کہا میں کبھی نہیں سنتا
اور پھر اس پہ آپ کا کہنا
ان کو کہنا سلام اے قاصد
اور دربان کو دعا کہنا
اے صفیؔ ہے ابھی تو دلی دور
کون کہتا ہے آ گیا کہنا
- کتاب : Kulliyat-e-Safi (Pg. 63)
- Author : Safi Auranjabadi
- مطبع : Urdu Acadami Hayderabad (2000)
- اشاعت : 2000
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.