چھوڑ جا ساتھ مگر میری دعا تو لے جا
چھوڑ جا ساتھ مگر میری دعا تو لے جا
اپنے رستے کے لئے میرا خدا تو لے جا
میں نے مانا کہ خطا کوئی نہیں تجھ سے ہوئی
اپنی ناکردہ خطاؤں کی سزا تو لے جا
زخم بھرنے میں تو اک عمر گزر جاتی ہے
خواب پل بھر میں سمیٹے ہیں پتہ تو لے جا
جس کے سائے تلے ہم خواب بنا کرتے تھے
اس یقیں ہی کی یہ صد چاک ردا تو لے جا
دونوں مل کر جنہیں گاتے تھے تو ان گیتوں سے
میری آواز نہ لے اپنی صدا تو لے جا
میرے حصے کا جو ہے درد اسے پی لوں گا
اپنے حصے کا سکوں اپنی وفا تو لے جا
اپنا رشتہ تھا فلک اور زمیں کا رشتہ
زاہدؔ اس میں ہے جو پھیلا وہ خلا تو لے جا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.