Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چھوڑ کر اپنی زمیں اپنا سمندر سائیں

نظر صدیقی

چھوڑ کر اپنی زمیں اپنا سمندر سائیں

نظر صدیقی

MORE BYنظر صدیقی

    چھوڑ کر اپنی زمیں اپنا سمندر سائیں

    میں بہت دور سے آیا ہوں ترے گھر سائیں

    کوئی بیری بھی نہیں کانچ کا برتن بھی نہیں

    پھر مرے صحن میں کیوں آتے ہیں پتھر سائیں

    برف کی گود میں پلتے ہوئے خاموش چنار

    غیر موسم میں سلگ اٹھتے ہیں اکثر سائیں

    پھول بن جاتے ہیں ہاتھوں میں مرے بچوں کے

    میری ٹوٹی ہوئی دیوار کے پتھر سائیں

    ہو گئیں شہر کی سڑکیں تو کشادہ بھی مگر

    اب کہاں جائیں یہ فٹ پاتھ کے بستر سائیں

    میں تو پورس کی طرح جنگ لڑا اور ہارا

    تو بنا جنگ ہی بن بیٹھا سکندر سائیں

    لے کے آیا ہے ازل ہی سے نظر صدیقیؔ

    ٹوٹے کاسہ کی طرح اپنا مقدر سائیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے