چھوڑ کر بار صدا وہ بے صدا ہو جائے گا
چھوڑ کر بار صدا وہ بے صدا ہو جائے گا
وہم تھا میرا کہ پتھر آئینہ ہو جائے گا
میں بڑا معصوم تھا مجھ کو خبر بالکل نہ تھی
میرے چھو لیتے ہی وہ میرا خدا ہو جائے گا
دائرہ در دائرہ ہے سبز جنگل سرخ آگ
کب ہوا جاگے یہ منظر کب ہوا ہو جائے گا
بے مروت راستوں سے بے خبر شاید ہے وہ
پھر کہیں پر میرا اس کا سامنا ہو جائے گا
سات رنگوں کی جبیں پر وہ لکھے گا اپنا نام
جب وہ اپنے رنگ کا عکس آشنا ہو جائے گا
آفتاب اس راز سے نا آشنا شاید نہیں
قید محور سے کسی دن یہ رہا ہو جائے گا
ہاتھ میں لے کر قلم منظورؔ یہ سوچا نہیں
کاروبار لفظ میں کیا فائدہ ہو جائے گا
- کتاب : Natamam (Pg. 110)
- Author : Hakeem Manzoor
- مطبع : Samt Publication 2/48 Rajendar Nagar New Delhi-110060 (1977)
- اشاعت : 1977
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.