Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چھوڑ کر دریا یہ جو تشنہ دہاں جاتے ہیں

کلدیپ کمار

چھوڑ کر دریا یہ جو تشنہ دہاں جاتے ہیں

کلدیپ کمار

MORE BYکلدیپ کمار

    چھوڑ کر دریا یہ جو تشنہ دہاں جاتے ہیں

    ہم بھی کس منہ سے یہ پوچھیں کہ کہاں جاتے ہیں

    کوئی دھڑکا سا لگا رہتا ہے سینہ میں مرے

    کوئی سایہ ہے تعاقب میں جہاں جاتے ہیں

    دیکھتا رہتا ہوں سڑکوں پہ جو لوگوں کا ہجوم

    سوچتا رہتا ہوں آخر یہ کہاں جاتے ہیں

    کم سے کم ہم ہی نہیں شہر میں رونے والے

    اس کے کوچے سے سبھی گریہ کناں جاتے ہیں

    وجہ آوارگی کیا پوچھ رہے ہو ہم سے

    کیا پرندوں سے کبھی پوچھا کہاں جاتے ہیں

    کم سے کم اتنا بتا دیتا تو جاتے جاتے

    تیرے ٹھکرائے ہوئے لوگ کہاں جاتے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : آوازوں کا روشن دان (Pg. 51)
    • Author : کلدیپ کمار
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے