Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چھوڑ کر دشت جنوں میرے نگر میں آیا

حارث علی

چھوڑ کر دشت جنوں میرے نگر میں آیا

حارث علی

MORE BYحارث علی

    چھوڑ کر دشت جنوں میرے نگر میں آیا

    قیس صدقے ترے استاد کے گھر میں آیا

    کیا ترا ہجر مری راہ گزر میں آیا

    درد اٹھ اٹھ کے بتاتا ہے جگر میں آیا

    اپنے غم کو نہ مرے دل سے کہیں جانے دے

    بڑی مدت سے یہ مہمان ہے گھر میں آیا

    اس نے بس اتنا کہا آ مرے سینے سے لگ

    پھر تو جس طرح مرا ہاتھ کمر میں آیا

    لاکھ بچتا ہوں مگر اس سے بچا جاتا نہیں

    درد کہتا ہے ترا لے میں جگر میں آیا

    لذت غم ترے صدقے کہ سوا غم کے لیے

    دوسرا ایک جگر میرے جگر میں آیا

    میرے مرنے کا بھی سنتے نہیں وہ کہتے ہیں

    کون کمبخت ہے یہ کیسے خبر میں آیا

    اور سنو جلتے ہیں جنت میں بھی وہ حوروں سے

    ڈھونڈتے پھرتے ہیں بل کس کی کمر میں آیا

    با خدا تجھ کو سخن ہی سے خدا کر دوں گا

    معجزہ یہ بھی اگر میرے ہنر میں آیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے