چھوڑو اب اس چراغ کا چرچا بہت ہوا
چھوڑو اب اس چراغ کا چرچا بہت ہوا
اپنا تو سب کے ہاتھوں خسارہ بہت ہوا
کیا بے سبب کسی سے کہیں اوبتے ہیں لوگ
باور کرو کہ ذکر تمہارا بہت ہوا
بیٹھے رہے کہ تیز بہت تھی ہوائے شوق
دشت ہوس کا گرچہ ارادہ بہت ہوا
آخر کو اٹھ گئے تھے جو اک بات کہہ کے ہم
سنتے ہیں پھر اسی کا اعادہ بہت ہوا
ملنے دیا نہ اس سے ہمیں جس خیال نے
سوچا تو اس خیال سے صدمہ بہت ہوا
اچھا تو اب سفر ہو کسی اور سمت میں
یہ روز و شب کا جاگنا سونا بہت ہوا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.