Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چھوڑتی ہی نہیں مجھ کو شب فرقت میری

ریاضؔ خیرآبادی

چھوڑتی ہی نہیں مجھ کو شب فرقت میری

ریاضؔ خیرآبادی

MORE BYریاضؔ خیرآبادی

    چھوڑتی ہی نہیں مجھ کو شب فرقت میری

    اے میں قربان اسے اتنی محبت میری

    کیوں کر اوپر اٹھیں آنکھیں مری اے حسرت دید

    سر اٹھانے نہیں دیتی ہے ندامت میری

    پھوٹ کر رونے سے اشکوں کا مرا ہے پانی

    بے بہار آئے کھلی جاتی ہے تربت میری

    وصل کی شب وہ ڈراتے ہیں یہ کہہ کہہ کے مجھے

    تم ستاؤ تمہیں کوسے گی نزاکت میری

    جلوۂ یار نے بے ہوش کیا ہے مجھ کو

    کچھ الگ نشۂ مے سے رہی غفلت میری

    آنکھ تاروں نے چرائی یہ نئی بات ہے آج

    دیکھیے کٹتی ہے کیوں کر شب غربت میری

    رہن مے ہونے سے بچ جائے تو عزت رہ جائے

    مول لے لے کوئی دستار فضیلت میری

    رہیں تا حشر یوں ہی مہندی لگے پاؤں کے نقش

    چار پھولوں کی نہ محتاج ہو تربت میری

    تارے مجھ کو نظر آئیں نہ کہیں حشر کے دن

    ڈر سے بڑھ جائے نہ حد سے شب فرقت میری

    چھیڑ کر مجمع زہاد کو ڈرتا ہوں ریاضؔ

    کہنہ مسجد کی عوض ہو نہ مرمت میری

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے