چھوٹا بڑا نہ کم نہ منجھولا ازار بند
چھوٹا بڑا نہ کم نہ منجھولا ازار بند
ہے اس پری کا سب سے امولا ازار بند
ہر اک قدم پہ شوخ کے زانو کے درمیاں
کھاتا ہے کس جھلک سے جھکولا ازار بند
ہنسنے میں ہاتھ میرا کہیں لگ گیا تو وہ
لونڈی سے بولی جا مرا دھو لا ازار بند
اور دھو نہیں تو پھینک دے ناپاک ہو گیا
وہ دوسرا جو ہے سو پرو لا ازار بند
اک دن کہا جو میں نے کہ اے جان آپ کا
ہم نے کبھو مزے میں نہ کھولا ازار بند
سن کر لگی یہ کہنے کہ اے واچھڑے چہ خوش
ایسا بھی کیا میں رکھتی ہوں پولا ازار بند
آ جاوے اس طرح سے جو اب ہر کسی کے ہاتھ
ویسا تو کچھ نہیں مرا بھولا ازار بند
اک رات میرے ساتھ وہ عیار مکر باز
لیٹی چھپا کے اپنا ممولا ازار بند
جب سو گئی تو میں نے بھی دہشت سے اس کی آ
پہلے تو چپکے چپکے ٹٹولا ازار بند
آخر بڑی تلاش سے اس شوخ کا نظیرؔ
جب آدھی رات گزری تو کھولا ازار بند
- Deewan-e-Nazeer Akbarabadi
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.