چھوٹے بھائی سے بھی جذبات نہیں ملتے ہیں
چھوٹے بھائی سے بھی جذبات نہیں ملتے ہیں
خون ملتا ہے خیالات نہیں ملتے ہیں
کیسے آنا ہوا کیا بات ہے سب خیر تو ہے
کیوں کہ سر آپ تو بے بات نہیں ملتے ہیں
میرے جذبات بھی سچے ہیں ارادے مضبوط
یہ بھی سچ ہے کبھی دن رات نہیں ملتے ہیں
کتنی آنکھیں ہیں جو کر دیتی ہیں نیت کو خراب
لیکن ان میں بھی خرابات نہیں ملتے ہیں
اتنا خالی ہے وہ کمرہ میں جہاں قید میں ہوں
خود کشی کے لیے آلات نہیں ملتے ہیں
کچھ جوابوں سے سوالات کھڑے ہوتے ہیں
پھر سوالوں کے جوابات نہیں ملتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.