چھوٹی ہی سہی بات کی تاثیر تو دیکھو
چھوٹی ہی سہی بات کی تاثیر تو دیکھو
تھوڑا سا مگر زہر بجھا تیر تو دیکھو
پل بھر میں بکھر جائیں گے مٹی کے گھروندے
بچوں کی مگر حسرت تعمیر تو دیکھو
کس کس کے تعاقب میں بھٹکتی رہی آنکھیں
ٹوٹے ہوئے اک خواب کی تعبیر تو دیکھو
لوٹ آئیں گے پھر گھر کی طرف شام کو پنچھی
پیروں سے لپٹتی ہوئی زنجیر تو دیکھو
نکلی جو بھنور سے تو مسافر تھے ندارد
ٹوٹی ہوئی اس ناؤ کی تقدیر تو دیکھو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.