چھوٹی سی بات پر ترا لہجہ بدل گیا
چھوٹی سی بات پر ترا لہجہ بدل گیا
تو دیکھتے ہی دیکھتے کیسا بدل گیا
کیوں اختلاف رائے نے تہذیب چھین لی
یہ کیا کہ گفتگو کا قرینہ بدل گیا
کھنڈرات میں بدل گیا ہر راستہ یہاں
اور کاغذوں میں شہر کا نقشہ بدل گیا
کتنی سہولتیں ہمیں حاصل تھیں قید میں
تھوڑا سا پھڑپھڑائے تو پنجرہ بدل گیا
جب میں کسی کے ساتھ ہوا اس کے روبرو
مجھ سے تو آئنے کا رویہ بدل گیا
پہلے سا آج کچھ بھی نہیں ہے عمیرؔ میں
اب آئے ہو کہ جب مرا حلیہ بدل گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.