چھپ چھپ کے اب نہ دیکھ وفا کے مقام سے
چھپ چھپ کے اب نہ دیکھ وفا کے مقام سے
گزرا ہمارا درد دوا کے مقام سے
لوٹ آئے ہم تو عرض دعا کے مقام سے
ہر شے تھی پست ان کی رضا کے مقام سے
اے مطربان کنج چمن ہوشیار باش
صرصر گزر رہی ہے صبا کے مقام سے
اللہ رے خود فریبیٔ اہل حرم کہ اب
بندے بھی دیکھتے ہیں خدا کے مقام سے
جب دل نے خیر و شر کی حقیقت کو پا لیا
ہر جرم تھا بلند سزا کے مقام سے
اے وائے سیفؔ لذت نیرنگیٔ حیات
مر کر اٹھیں گے بیم و رجا کے مقام سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.