چھپ چھپ کے تو شادؔ اس سے ملاقات کرے ہے
چھپ چھپ کے تو شادؔ اس سے ملاقات کرے ہے
نادان وہ اک اک سے تری بات کرے ہے
کچھ میرے بگڑنے سے چلے جاتے تھے اطوار
اچھا ہے جو تو ترک عنایات کرے ہے
تو مجھ سے جو کرتا ہے وہ رہتی ہے مجھی تک
جو میں کروں اک اک سے تو وہ بات کرے ہے
رنجش سے تو نفرت کی خلیج اور بڑھے گی
آ پیار کریں پیار کرامات کرے ہے
جو ابر بھی اٹھتا ہے کسی وادئ غم سے
وہ کشت مسرت ہی پہ برسات کرے ہے
ڈھیٹائی تو اس دور میں پنپے پھلے پھولے
رو رو کے شرافت بسر اوقات کرے ہے
دیتا بھی جو ہے شادؔ صلہ کوئی وفا کا
تو اس طرح جیسے کوئی خیرات کرے ہے
- کتاب : R oodad-e-Watan (Pg. 219)
- Author : Shaad Bilgavi
- مطبع : Shaad Publications (1985)
- اشاعت : 1985
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.