چھپ گئے تارے کہیں پر اور کہیں پر رات چھپ
چھپ گئے تارے کہیں پر اور کہیں پر رات چھپ
آج دن نکلا ہے ایسا سب گئے نغمات چھپ
سنگ دل ہے یہ زمانہ توڑ ڈالے گا تجھے
بے بسی میری تو چھپ جا سخت ہیں حالات چھپ
جرم تیرا سامنے دنیا کے آ ہی جائے گا
چاہے تو چہرہ بدل یا گھر ہی میں دن رات چھپ
جال ہے پھینکا ہوا صیاد نے ہر باغ میں
تو ہی ہے اس کا نشانہ مان میری بات چھپ
تھا بہت معصوم حاصلؔ کچھ چھپاتا ہی نہ تھا
آخرش کیوں چپ ہوا وہ کیوں گیا بے بات چھپ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.