چھپ کر کہیں تسکین نظر بیٹھ گیا ہے
چھپ کر کہیں تسکین نظر بیٹھ گیا ہے
دیکھو اسے ڈھونڈو وہ کدھر بیٹھ گیا ہے
دل کی تو وہ حالت ہے کہ کیا تجھ کو بتائیں
سن کر ترے جانے کی خبر بیٹھ گیا ہے
اس بار تو سیدھا ہی لگا دل پہ نشانہ
سیدھا ہی ترا تیر نظر بیٹھ گیا ہے
راتوں کو ستانے لگی پھر یاد تمہاری
لگتا ہے ہمیں ہجر کا ڈر بیٹھ گیا ہے
ہم جیسوں کی پھر پوچھ پرکھ ہونے لگی ہے
پھر ہم میں کوئی اہل ہنر بیٹھ گیا ہے
میں خود ہی فرشتوں کی جماعت سے نہیں ہوں
پر میرے جو اندر تھا ادھر بیٹھ گیا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.