Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چھپ کر رویا جا سکتا ہے

اسد رضا سحر

چھپ کر رویا جا سکتا ہے

اسد رضا سحر

MORE BYاسد رضا سحر

    چھپ کر رویا جا سکتا ہے

    دل بہلایا جا سکتا ہے

    آدم زادے عشق کی رہ میں

    کام بھی آیا جا سکتا ہے

    دن کو گرہن لگ سکتا ہے

    دھوپ میں سایہ جا سکتا ہے

    عزت ملنا مشکل ہے پر

    نام کمایا جا سکتا ہے

    نمک حرامی مادہ ہے جو

    خون میں پایا جا سکتا ہے

    آنسو پانی ہے پر اس سے

    شہر جلایا جا سکتا ہے

    غربت میں گر بھوک لگے تو

    پتھر کھایا جا سکتا ہے

    پیاسے لشکر کے پانی میں

    زہر ملایا جا سکتا ہے

    ویسے ملنا نا ممکن ہے

    خواب میں آیا جا سکتا ہے

    اس بستی میں چپ رہ کر بھی

    شور مچایا جا سکتا ہے

    خود سے تیرے چھیڑ کے قصے

    جی للچایا جا سکتا ہے

    تیرے ایک اشارے پر بھی

    سحرؔ منایا جا سکتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے