Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چھپا کر عشق کی خوشبو کو تو رکھا نہیں جاتا

فاروق زمن

چھپا کر عشق کی خوشبو کو تو رکھا نہیں جاتا

فاروق زمن

MORE BYفاروق زمن

    چھپا کر عشق کی خوشبو کو تو رکھا نہیں جاتا

    نظر اس کو بھی پڑھ لیتی ہے جو لکھا نہیں جاتا

    بہت ہلچل سی ہوتی ہے ہمارے خون میں یارو

    کسی پر ظلم ہو تو ہم سے وہ دیکھا نہیں جاتا

    کسی کی بد دعا اس کی ترقی روک دیتی ہے

    تکبر کا شجر پھلتا ہے پر اونچا نہیں جاتا

    بہانے نت نئے ہر دن بنا کرتے ہو تم صاحب

    ہمیں یہ صاف ہی کہہ دو کہ اب آیا نہیں جاتا

    یہ شفقت ان کے حق میں نہ کوئی دیوار بن جائے

    بگڑ جاتے ہیں یہ بچے اگر ٹوکا نہیں جاتا

    جسے چاہا تھا پوجا تھا زمنؔ گہرائی سے دل کی

    ہمارے ذہن کے گوشے سے وہ چہرہ نہیں جاتا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے