چھپا رہا ہوں جو آنکھوں کا نم ضروری ہے
چھپا رہا ہوں جو آنکھوں کا نم ضروری ہے
کہیں کہیں پہ کسی کا بھرم ضروری ہے
ابھی ابھی تو محبت نے ہاتھ چھوڑا ہے
کسی کا ساتھ قدم دو قدم ضروری ہے
کسی کا ہاتھ ہو سر پر ذرا پتہ تو چلے
کچھ اور ہو نہ ہو گھر پر علم ضروری ہے
لبوں پہ جان ہے آیات عشق ورد کریں
کہ ایسے لمحوں میں مرشد یہ دم ضروری ہے
برائے یار تو ہم سادگی کے پیکر ہیں
برائے دنیا طبیعت میں خم ضروری ہے
نہیں مگر کوئی شہبازؔ زندگی کے لیے
جسے بھی مان لے دل محترم ضروری ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.