چھپا رکھی ہے کوئی شے کوئی منظر درختوں پر
چھپا رکھی ہے کوئی شے کوئی منظر درختوں پر
بلائیں ڈھونڈھتی ہیں پھر کوئی پیکر درختوں پر
ہوا خاموش تھی لیکن ہر اک پتا لرزتا تھا
اچانک ٹوٹ کر برسے تھے یوں پتھر درختوں پر
نہ جانے کون سی وادی میں گم ہیں یہ چمن والے
پرندے ڈھونڈتے ہیں پھر نئے منظر درختوں پر
سحر ہونے سے پہلے بھیگ جاتی ہیں فضائیں بھی
بچھا جاتا ہے شبنم کا کوئی بستر درختوں پر
یہی ٹوٹے ہوئے پر آشیانے میں کوئی رکھ دے
زمانہ ڈھونڈھتا ہے پھر ہمارا گھر درختوں پر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.