چھپے ہوئے تھے جو دل میں وہ ڈر پرانے تھے
چھپے ہوئے تھے جو دل میں وہ ڈر پرانے تھے
کہ راستے تھے نئے ہم سفر پرانے تھے
میں اڑ رہا تھا فضا میں اک احتیاط کے ساتھ
مجھے خبر تھی مرے بال و پر پرانے تھے
تمام شہر نئی روشنی میں تھا ملبوس
مگر گھروں کے سبھی بام و در پرانے تھے
مجھے تلاش ہمیشہ نئے چراغوں کی تھی
کہ آسمانوں کے شمس و قمر پرانے تھے
تھی جن کی لو سے دیار سخن میں تابانی
وہ طاق طاق چراغ ہنر پرانے تھے
- کتاب : Sukhan sukhan mehtaab (Pg. 189)
- Author : Mohsin Ehsaan
- مطبع : Aziz ahmed Khan (2005)
- اشاعت : 2005
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.