Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چھپے ہوئے تھے جو نقد شعور کے ڈر سے

ریاض مجید

چھپے ہوئے تھے جو نقد شعور کے ڈر سے

ریاض مجید

MORE BYریاض مجید

    چھپے ہوئے تھے جو نقد شعور کے ڈر سے

    نکل سکے نہ وہ جذبات میرے اندر سے

    کبھی بھی شہر‌ طلسمات دل کی سیر نہ کی

    ہر ایک جلوہ لیا مستعار باہر سے

    رہے ہم اپنی ہی گہرائیوں سے ناواقف

    اتر سکی نہ کبھی کائی سطح دل پر سے

    سکوں کی جنتیں دوزخ نہیں اذیت کا

    عجیب حال ہوا آگہی کے محشر سے

    ہماری بچوں سی معصومیت ہوئی زخمی

    لہولہان ہوا دل خرد کے پتھر سے

    نظر سے دیکھ لو ہم ریت کے گھروندوں کو

    ہمیں نہ چھوؤ کہ ہم کھوکھلے ہیں اندر سے

    ہماری کوشش بے سود اس کو کیا پاتی

    حصول جس کا تھا ممکن فقط مقدر سے

    ریاضؔ شام ڈھلی اب تو گھر کو لوٹ چلو

    طلوع صبح سے پہلے کے نکلے ہو گھر سے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے