چھپی ہوئی کہیں سجدوں میں سرکشی تو نہیں
چھپی ہوئی کہیں سجدوں میں سرکشی تو نہیں
یہ میری رسم عبادت بھی بندگی تو نہیں
بغیر وجہ یہ ساقی کی بے رخی تو نہیں
میں سوچتا ہوں کہیں کچھ خطا ہوئی تو نہیں
میں مطمئن ہوں مگر صرف یہ بتا دیجے
یہ غم جو آپ نے بخشا ہے عارضی تو نہیں
سبھی کے دل میں محبت کی آگ ہوتی ہے
سبھی کو راس بھی آئے یہ لازمی تو نہیں
اجل کا چہرہ نظر آئے کچھ بندھے ڈھارس
رہ حیات میں اتنی بھی روشنی تو نہیں
تصورات میں کچھ دیر کھو تو جاتا ہوں
مگر اب ان میں بھی اگلی سی دل کشی تو نہیں
چمن وہی ہے بہاریں وہی ہیں گل بھی وہی
مگر گلوں میں وہ خوشبو وہ تازگی تو نہیں
ہر ایک چیز نظر آتی ہے اداس اداس
کہیں یہ میرے ہی احساس کی کمی تو نہیں
یہ سارے رنج بقید حیات ہی تو نہیں
حیات میری کوئی عمر خضر کی تو نہیں
کسی پہ برسے کوئی بوند بوند کو ترسے
یہ اور جو بھی ہو ساقی کی منصفی تو نہیں
کبھی جو نورؔ کوئی رشتۂ وفا ٹوٹے
یہ دیکھ لینا کہ آنکھوں میں کچھ نمی تو نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.