Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چھپی ہوئی کہیں سجدوں میں سرکشی تو نہیں

پنا لعل نور

چھپی ہوئی کہیں سجدوں میں سرکشی تو نہیں

پنا لعل نور

MORE BYپنا لعل نور

    چھپی ہوئی کہیں سجدوں میں سرکشی تو نہیں

    یہ میری رسم عبادت بھی بندگی تو نہیں

    بغیر وجہ یہ ساقی کی بے رخی تو نہیں

    میں سوچتا ہوں کہیں کچھ خطا ہوئی تو نہیں

    میں مطمئن ہوں مگر صرف یہ بتا دیجے

    یہ غم جو آپ نے بخشا ہے عارضی تو نہیں

    سبھی کے دل میں محبت کی آگ ہوتی ہے

    سبھی کو راس بھی آئے یہ لازمی تو نہیں

    اجل کا چہرہ نظر آئے کچھ بندھے ڈھارس

    رہ حیات میں اتنی بھی روشنی تو نہیں

    تصورات میں کچھ دیر کھو تو جاتا ہوں

    مگر اب ان میں بھی اگلی سی دل کشی تو نہیں

    چمن وہی ہے بہاریں وہی ہیں گل بھی وہی

    مگر گلوں میں وہ خوشبو وہ تازگی تو نہیں

    ہر ایک چیز نظر آتی ہے اداس اداس

    کہیں یہ میرے ہی احساس کی کمی تو نہیں

    یہ سارے رنج بقید حیات ہی تو نہیں

    حیات میری کوئی عمر خضر کی تو نہیں

    کسی پہ برسے کوئی بوند بوند کو ترسے

    یہ اور جو بھی ہو ساقی کی منصفی تو نہیں

    کبھی جو نورؔ کوئی رشتۂ وفا ٹوٹے

    یہ دیکھ لینا کہ آنکھوں میں کچھ نمی تو نہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے