Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چھپنے والے یہ بھی چھپنے کا کوئی انداز ہے

صفدر مرزا پوری

چھپنے والے یہ بھی چھپنے کا کوئی انداز ہے

صفدر مرزا پوری

MORE BYصفدر مرزا پوری

    چھپنے والے یہ بھی چھپنے کا کوئی انداز ہے

    تو ہے پردے میں مگر باہر تری آواز ہے

    ہائے کیا بانکی ادا ہے کیا خرام ناز ہے

    چال خنجر کی عروس تیغ کا انداز ہے

    عشق میں کامل ہوں میں وہ حسن میں ممتاز ہے

    میں سراپا درد ہوں قاتل سراپا ناز ہے

    خیر ہو یا رب محبت کا ابھی آغاز ہے

    رنگ رخ میرا ابھی سے مائل پرواز ہے

    بجلیوں میں گھر گیا ہے دل الٰہی خیر ہو

    شوخیاں آفت ہیں قہر اس پر نگاہ ناز ہے

    تم گئے گل گشت کو رسوائیوں کے گل کھلے

    ہم نہ کہتے تھے زمانہ کی ہوا ناساز ہے

    یہ تو کہیے جان بھی دل بھی جگر بھی لے چکے

    اب یہ کس کی تاک میں چشم فسوں پرداز ہے

    ایک وہ جلاد ہے بلبل ہے جس کی قید میں

    دوسرا جلاد اس کی حسرت پرواز ہے

    شکر کی جا ہے کہ تیرا حسن میرا عشق آج

    قابل صد آفریں ہے مایۂ صد ناز ہے

    چارہ سازوں میں خدا رکھے یہی اب رہ گئے

    آہ ہے ہمدم مری درد جگر دم ساز ہے

    دوست بن بن کے مرے دشمن بناتے ہیں مجھے

    یہ زمانہ بھی مگر کتنا زمانہ ساز ہے

    دونوں اپنے فن میں کامل ہیں مگر اتنا ہے فرق

    مجھ کو ہے مشق وفا قاتل کو عشق ناز ہے

    دل میں ظالم کے ہے گو میری محبت کا اثر

    منہ سے کہہ سکتا نہیں یہ اک ستم کا راز ہے

    خوشہ چیں اس کا ہوں صفدرؔ جس کو کہتے ہیں جلیلؔ

    سامنے خاموش جس کے بلبل شیراز ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے