چھوٹ جاتا ہے اک جہاں ہم سے
چھوٹ جاتا ہے اک جہاں ہم سے
سنئے اس گھر کی داستاں ہم سے
تارا لٹکا ہوا تھا ٹہنی پر
چھین لیتا نہ آسماں ہم سے
راستہ پھونک پھونک چلتے ہیں
اور ہوا کا ہے بادباں ہم سے
گرتے پتے شمار کرتے ہیں
کیوں نہ کچھ اور امتحاں ہم سے
ان کے سائے میں کاٹتے ہیں انہیں
بھاگتے ہیں شجر کہاں ہم سے
جان جاناں ہے جاں ہے نس نس میں
دور ہو جا بلائے جاں ہم سے
اپنے سائے میں ہے وجود اپنا
اور ملتے ہیں ہم کہاں ہم سے
پھول اردو کے کھلتے ہیں ناظرؔ
چھین لے کون یہ زباں ہم سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.