Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چیخیں لمبی ہو جاتی ہیں

فہمی بدایونی

چیخیں لمبی ہو جاتی ہیں

فہمی بدایونی

MORE BYفہمی بدایونی

    چیخیں لمبی ہو جاتی ہیں

    تو خاموشی ہو جاتی ہیں

    مہنگے سپنے مت دیکھا کر

    آنکھیں خالی ہو جاتی ہیں

    شاعر مہنگے ہو جائیں تو

    غزلیں سستی ہو جاتی ہیں

    برگ و بار ہرا رکھنے میں

    شاخیں پیلی ہو جاتی ہیں

    ایک دیا روشن کرنے میں

    راتیں کالی ہو جاتی ہیں

    کوئی زباں ہو دیوانوں میں

    باتیں پھر بھی ہو جاتی ہیں

    پتھر وتھر بھرتے رہیے

    غزلیں بھاری ہو جاتی ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : ہجر کی دوسری دوا (Pg. 95)
    • Author : فہمی بدایونی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے