چوب صحرا بھی وہاں رشک ثمر کہلائے
ہم خزاں بخت شجر ہو کے حجر کہلائے
ہم تہ خاک کئے جاں کا عرق ان کے لئے
اور پس راہ وفا گرد سفر کہلائے
ان کی پوروں میں ستارے بھی ہیں انگارے بھی
وہ صدف جسم ہوئے آتش تر کہلائے
اپنی راہوں کا گلستان لگے ویرانہ
ان کی دہلیز کی مٹی بھی گہر کہلائے
جن کی خیرات سے لمحوں کی لویں جاگتی ہیں
شب نژادوں میں وہی دست نگر کہلائے
ان کے کتبے پہ یہی وقت نے لکھا ہے کہ وہ
روشنی بانٹتے تھے تیرہ نظر کہلائے
وہ تو دیواروں میں چنتا ہے زمانے کا ضمیر
ہم ہی کیا سنگ سر راہ گزر کہلائے
شادؔ بے صرفہ گیا عمر کا سرمایۂ حرف
ہم کہ تھے جان صدا گنگ ہنر کہلائے
- کتاب : Khayaabaan (Pg. 117)
- Author : Hassan Abbas Raza
- مطبع : Bazm-e-Khayaabaan-e-adab, Pakistan
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.