چوٹ دل پر لگے اور آہ زباں سے نکلے
چوٹ دل پر لگے اور آہ زباں سے نکلے
درد اٹھے ہے کہاں اور کہاں سے نکلے
پیار ہے اس کو اگر مجھ سے تو انجام یہ ہو
گھر جلے میرا دھواں اس کے مکاں سے نکلے
سی لیا ہم نے تو الفت میں لبوں کو اپنے
اب کسی درد کی آواز کہاں سے نکلے
مجھ کو مرنے کا نہیں خوف تمنا یہ ہے
روح محبوب کی بانہوں میں یہاں سے نکلے
چوک آنکھوں سے ہوئی ہے یہی سچ ہے ورنہ
کوئی گھائل نہ ہو جب تیر کماں سے نکلے
ٹھوکریں کھا کے بھی سنبھلے نہ زمانے کی ہم
ہاتھ ملتے ہوئے چپ چاپ جہاں سے نکلے
ہم کو ذرا ہی سمجھتے تھے ستارے لیکن
بن کے ہم چاند ارونؔ سارے جہاں سے نکلے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.