چوٹ کھاتا ہوں مسکراتا ہوں
چوٹ کھاتا ہوں مسکراتا ہوں
درد الفت مگر چھپاتا ہوں
ان کے آنے کا آج وعدہ ہے
آرزوؤں کا گھر سجاتا ہوں
صحن گلشن میں کچھ اجالا ہو
آشیاں اس لیے جلاتا ہوں
کارگر ہو سکیں نہ تدبیریں
اب مقدر کو آزماتا ہوں
جس جگہ بھی گزر ہو وحشت میں
اک نہ اک نقش چھوڑ جاتا ہوں
میں ہوں انجمؔ زمین پر لیکن
آسماں پر بھی جگمگاتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.