Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چوٹ پھولوں کی چھڑی سے بھی نہ کیوں دل پر لگے

علقمہ شبلی

چوٹ پھولوں کی چھڑی سے بھی نہ کیوں دل پر لگے

علقمہ شبلی

MORE BYعلقمہ شبلی

    چوٹ پھولوں کی چھڑی سے بھی نہ کیوں دل پر لگے

    شہر میں ہر آدمی جب درد کا پیکر لگے

    کار گاہ زندگی گویا ہے دشت کربلا

    راستے میں جس طرف بھی جائیے ٹھوکر لگے

    اس دیار روشنی نے یوں کیا ہے خیرہ چشم

    زندگی جیسے یہاں شب سے بھی تیرہ تر لگے

    راستے ویران چہرے فق لبوں پر خامشی

    دوستو یہ شہر بھی اب مجھ کو اپنا گھر لگے

    وقت کا بے رحم سورج کیوں نہ ہو زہرہ گداز

    صبح کی ٹھنڈی ہوا بھی جب مجھے خنجر لگے

    منزلیں ایسی بھی آئی ہیں سفر میں ذات کے

    پھول بھی زیر قدم آئے تو وہ پتھر لگے

    زخم تنہائی کا شبلیؔ تھا نہ کچھ کم جاں گداز

    اور اس پر یہ ہوا کہ پے بہ پے نشتر لگے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے