چبھ رہے ہیں آپ کے جملے بہت
چبھ رہے ہیں آپ کے جملے بہت
پھول شاخوں پر ہیں کم کانٹے بہت
دھوپ نکلے گی اگر بارش کے باد
رنگ دیواروں سے اتریں گے بہت
گفتگو کا لطف آئے گا اسے
تلخ ہو جائیں گے جب لہجے بہت
اجلے کپڑے تھے سبھی کے جسم پر
میز کی چادر پہ تھے دھبے بہت
کس طرح سے ہم کریں کوئی گناہ
ہر جگہ مل جاتے ہیں اپنے بہت
ذکر اس کا مت کرو جاویدؔ سے
ایک دل ہے اور ہیں صدمے بہت
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.