چبھتا اگرچہ پاؤں میں کانٹا چلا گیا
چبھتا اگرچہ پاؤں میں کانٹا چلا گیا
لیکن سفر طویل تھا چلتا چلا گیا
وہ بھی کہیں پہ بھیڑ میں مجھ سے بچھڑ گئی
اکتا کے میں بھی چھوڑ کے دنیا چلا گیا
رخصت ہوا تو آنکھ میں آنسو تلک نہ تھے
ہنستا ہوا وہ ہاتھ ہلاتا چلا گیا
مدت کے بعد سامنا اک دوست سے ہوا
کچھ دیر ٹھہرا مجھ کو بھی دیکھا چلا گیا
خالص خدا کے واسطے ہوتی کوئی نماز
ضائع ہمارا آج بھی سجدہ چلا گیا
ہم سوچتے ہیں بیٹھ کے خلوت میں جب کبھی
شاہدؔ ہمارے آگے سے کیا کیا چلا گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.